ویانا (محمد عامر صدیق )
پاک فرینڈ آسٹریا کشمیر افیئرز کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر شوکت مسرت اعوان نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
پاکستانی کمیونٹی اور کشمیری کمیونٹی کو آسٹریا میں جب اس استعفیٰ کے بارے میں علم ہوا تو ایک دکھ کی فضا قائم ہو گئی۔ آسٹریا بھر کے مختلف شہروں سے بذریعہ ٹیلی فون کالوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پروفیسر شوکت مسرت ایوان پچھلے کئی برسوں سے آسٹریا میں پاکستان اور کشمیر کی اواز کو بلند کرتے رہے ہیں۔ چاہے وہ یو این او اقوام متحدہ آسٹریا ہو یا انڈیا ایمبیسی ہو ہمیشہ انہوں نے کشمیری عوام کے لیے بھرپور جدو جہد اور کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کیلئے مظاہرے کیے ہیں۔
آسٹریا بھر میں ان کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
بیوروچیف 39 نیوز ایچ ڈی آسٹریا محمد عامر صدیق نے جب ان سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں بہت جلد آسٹریا میں کشمیر لبریشن فرنٹ کی بنیاد رکھ رہا ہوں۔ جس میں تمام کشمیری رہنما ایک جگہ موجود ہوں گے۔ اور میری جدوجہد کشمیری بہن بھائیوں کے لیے ہمیشہ رہی ہے اور میں اس جدوجہد کو کرتا رہوں گا۔ ہمارے نمائندے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتا کہ آپ سے کچھ ایسی بات کروں جس سے لوگوں کے دلوں میں نفرت پیدا ہو اور ایک دوسرے کی محبت میں کمی آئے ۔ بہرحال میرا مقصد تمام کشمیری رہنماؤں کو ایک جگہ کرنا ہے اور ان سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ گزشتہ کئی عرصوں سے میں آپ کے سامنے جو جدوجہد کر رہا ہوں وہ آپ کے علم میں ہے۔ میں تمام اپنے ان دوستوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے اس خبر کے بعد ٹیلیفونک رابطے کیے اور مجھ سے ملاقات کی۔ میں اپنے پاکستانی بھائیوں اور کشمیری بھائیوں کا بہت مشکور ہوں جنہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی اور مجھے اس قابل سمجھا کہ ہم ایک زبان ہو کر کشمیر کے حوالے سے آسٹریا میں کام کر سکیں۔ میں آپ
کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے مجھ سے رابطہ کیا امید کرتا ہوں آنے والے وقتوں میں کشمیری عوام کے لیے ہم بہتر سے بہتر اپنے احتجاجات ریکارڈ کرائیں گے اور انشاءاللہ ایک دن کشمیر آزاد ہو کر رہے گا۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ میں بہت جلد پریس کانفرنس کرنے جا رہا ہوں جس میں میں اپنی نئی آنے والی پارٹی کا اعلان کروں گا۔ میں آپ کو اجازت دیتا ہوں کہ آپ میرا استعفی اپنے اخبارات میں پبلش کروا سکتے ہیں۔
آسٹریا میں کشمیر لبریشن فرنٹ کہ نئے چیئرمین پروفیسر مسرت شوکت اعوان ہوں گے۔