پینسلوینیا(نیلم نواب )
امریکہ کی ریاست پینسلوینیا میں منعقدہ Pulse Summit نے کاروبار، ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ کی دنیا سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کو ایک ہی پلیٹ فارم پر یکجا کر دیا۔ یہ ایونٹ علم، جدت اور وژن کا ایک حسین امتزاج ثابت ہوا، جس میں مختلف صنعتوں، اسٹارٹ اَپس، سرمایہ کاروں اور بزنس لیڈرز نے بھرپور شرکت کی۔
تقریب کے دوران قاضی مرشد، خرم زبیری، ذیشان عثمانی، ملک مدثر اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت کو بھرپور سراہا گیا، جنہوں نے اس شاندار ایونٹ کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا۔
مقررین میں ملک مدثر، پرکاش خان پٹھافی، توصیف ریاض چوہدری اور عامر افتخار نے اپنے عملی تجربات، کامیابیوں اور وژن کے ذریعے شرکاء کو متاثر کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ Pulse Summit محض ایک ایونٹ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے ایسا پلیٹ فارم جو انوویشن، ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ کو بیک وقت فروغ دے رہا ہے۔
یہ پروگرام کمیونٹی کی بہتری، کاروباری تعلقات کے فروغ اور آئندہ نسلوں کے لیے مضبوط معاشی بنیاد کی تشکیل کے عزم کا مظہر ہے۔ شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دنیا بھر سے آئے پاکستانی اور دیگر بین الاقوامی انٹرپرینیورز اب امریکہ میں نئی شناخت بنا رہے ہیں، اور Pulse Summit جیسے فورمز اُن کے لیے ترقی اور باہمی تعاون کے نئے دروازے کھول رہے ہیں۔
کانفرنس میں سلطنتِ عمان، مسقط سے ورلڈ اسٹار انویسٹمنٹ سروسز کے سی ای او محمد یوسف مہر سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شرکاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اختتام پر یہ پیغام دیا گیا کہ Pulse Summit صرف ایک دن یا ایک کانفرنس نہیں، بلکہ ایک “سوچ”، ایک “جذبہ” اور ایک “وژن” ہے
جہاں ہر شریک، اپنی کمیونٹی اور اپنے ملک کی ترقی کے لیے ایک دھڑکن بن کر شامل ہے۔