لاہور (فدا محمد فدا )
بنگلا دیش نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شکست دیدی۔
راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کی پوری ٹیم دوسری اننگز میں صرف 146 رنز ہی بنا سکی اور بنگلا دیش کو جیت کیلئے 30 رنز کا ہدف دیا ، جسے مہمان ٹیم نے بآسانی بغیر کسی نقصان کے حاصل کرلیا۔
بنگلا دیش کی جانب سے ذاکر حسن نے 15 جبکہ شادمان اسلام نے 9 رنز سکور کیے، پاکستان کی جانب سے کوئی بھی باؤلر وکٹ نہ لے سکا۔
قبل ازیں پاکستان کا کوئی بھی کھلاڑی جم کر نہ کھیل سکا، صرف وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے معمولی مزاحمت دکھائی اور ٹیم کے مجموعی سکور میں 51 رنز کا حصہ ڈالا۔
میچ کے پانچویں روز پاکستان نے کھیل کا آغاز 23 رنز اور ایک وکٹ کے نقصان پر کیا، کپتان شان مسعود زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور حسن محمود کی گیند پر 37 گیندوں پر 14 رنز بنا کر لٹن داس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
کپتان کے بعد تیسرے نمبر پرآنے والے بلے باز بابراعظم بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے، سابق کپتان 22 رنز بنا کر پویلین چلتے بنے جبکہ سعود شکیل کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کا پانچواں نقصان عبداللہ شفیق کی صورت میں ہوا، اوپنر بلے باز 86 گیندوں پر 37 رنز بنا کر شکیب الحسن کی گیند پر شادمان اسلام کو کیچ دے بیٹھے، پاکستان کی چھٹی وکٹ 105 رنز کے مجموعے پر گری جب آغا سلمان بغیر کھاتہ کھولے چلتے بنے۔
نئےآنے والے بلے باز شاہین آفریدی بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے اور 16 گیندوں پر صرف 2 رنز بنا کر مہدی حسن مرزا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
شاہین کے بعد نسیم شاہ نے کریز سنبھالی لیکن خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور صرف 3 رنز بنا کر شکیب الحسن کی گیند پر مشفیق الرحیم کو کیچ دے بیٹھے جبکہ محمد علی بھی بغیر کھاتہ کھولے مہدی حسن مرزا کی گیند پر ایل بھی ڈبلیو ہو گئے۔
مہمان ٹیم کی جانب سے مہدی حسن مرزا نے 4، شکیب الحسن نے 3 جبکہ حسن محمود، ناہید رانا اور شریف الاسلام نے ایک ، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
میچ کا چوتھا روز
قبل ازیں گزشتہ روز بنگلہ دیش کے بیٹسمینوں نے پاکستانی باؤلرز کی زبردست دھنائی کرتے ہوئے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 10 وکٹوں کے نقصان پر 565 رنز بنائےاور 117 رنز کی برتری حاصل کر لی۔
بنگلا دیش کی جانب سے 565 رنز کا پہاڑ کھڑا کرنے میں سب سے اہم کردار مشفیق الرحمان نے اد ا کیا ، انہوں نے 191 رنز کی بڑی اننگ کھیل کر ٹیم کی پوزیشن مضبوط کی جبکہ ان کے علاوہ شادمان اسلام نے 93 ، مہدی حسن مرزا نے 77 ، لٹن داس نے 56 ، مومن الحق نے 50 رنز کی اننگ کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 3 ، شاہین شاہ آفریدی، خرم شہزاد، محمد علی نے 2 ، 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ صائم ایوب نے بھی ایک کھلاڑی کو پولین کی راہ دکھائی۔
چوتھے روز پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ ہوا، صائم ایوب ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے، جبکہ شان مسعود9 اور عبداللہ شفیق12رنز پر کھیل رہے ہیں، اس طرح وقت ختم ہونے تک قومی ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز بنائے۔
میچ کا تیسرا روز/بنگلادیش کی اننگز
راولپنڈی میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بنگلادیش کے اوپنر شادمان اسلام 93 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ مومن الحق ،مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے نصف سنچریاں سکور کیں۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے دو جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔
ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز بنگلادیش نے448رنز کے تعاقب میں پاکستان کیخلاف محتاط انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا جو زیادہ دیر نہ برقرار رکھ پائے، بنگلایش کو ابتدا میں ذاکر حسن اور کپتان نجم الحسن شانتو کی وکٹوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا، دونوں 12 اور 16 رنز بناکر آوٴٹ ہوئے پھر 31 کے مجموعی سکور پر نسیم شاہ نے بنگلا دیشی اوپنر ذاکر حسن کو پویلین کی راہ دکھا دی۔
بنگلادیش کی دوسری وکٹ 53 رنز پر گری جب کپتان نجم الحسن شانتو خرم شہزاد کی گیند پر آوٹ ہوئے، تیسری وکٹ کی شراکت میں شادمان اسلام اور مومن الحق نے شاندار پارٹنرشپ قائم کی اور ٹیم کا سکور کھانے کے وقفے تک 134 رنز تک پہنچایا۔
کھانے کے وقفے کے بعد کھیل دوبارہ شروع ہوا تو مومن الحق 76 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز کھیل کر خرم شہزاد کا شکار ہو گئے،147 رنز پر تیسری وکٹ گرنے کے بعد اوپنر شادمان اسلام اور مشفیق الرحیم کے درمیان 52 رنز کی شراکت قائم ہوئی لیکن چائے کے وقفے سے قبل شادمان اسلام 93 رنز پر محمد علی کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
چوتھی وکٹ گرنے کے بعد آل راوٴنڈر شکیب الحسن 15 رنز بنا کر صائم ایوب کی گیند پر کیچ آوٴٹ ہوئے، راولپنڈی ٹیسٹ کے تیسرے روز پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 2 جبکہ نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی جبکہ کھیل کے اختتام پر مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس52 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے۔
دوسرا روز/پاکستان کی بیٹنگ
سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن محمد رضوان اور سعود شکیل کی شراکت داری نے شاہینوں کا بھرم رکھ لیا، دونوں نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کا سکور آگے بڑھایا اور اپنی بھی سنچریاں مکمل کیں۔
میچ کے دوسرے دن قومی ٹیم نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز سے اننگز آگے بڑھائی، دوسرے دن سعود شکیل 141 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
بعدازاں محمد رضوان کا ساتھ دینے کیلئے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی میدان میں آئے اور انہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز اپنا لیا۔
شاہین شاہ آفریدی نے 2 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 24 گیندوں پر 29 رنز کی ناٹ آؤٹ باری کھیلی اور اس کے ساتھ ہی پاکستان نے 448 رنز کے مجموعی سکور پر اپنی پہلی اننگز ڈیکلیئر کر دی، محمد رضوان 171 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلا دیش کی اننگز
مہمان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز سکور کیے اور بنگلادیش کی جانب سے ذاکر حسن 11 اور شادمان 12 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پنڈی ٹیسٹ کا پہلا دن
کھیل کے پہلے دن بنگلادیش نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو جلد ہی آؤٹ کردیا۔
تاہم صائم ایوب اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا۔
پاکستان ٹیم کی جانب سے کھیل کے پہلے روز 4 کھلاڑی آؤٹ ہوئے، قومی ٹیم کی پہلی وکٹ 3 کے مجموعی سکور پر گری جب عبد اللہ شفیق 2 رنز پر پویلین لوٹے پھر دوسری وکٹ 14 کے مجموعی سکور پر کپتان شان مسعود کی گری جو 6 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
قومی ٹیم کو تیسرا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 2 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے بغیر کھاتہ کھولے چلتے بنے، ان کے بعد وکٹ پر جمے ہوئے نوجوان بیٹر صائم ایوب 56 رنز بنا کر ہمت ہار گئے۔
بنگلادیش کی جانب سے اب تک شریف الاسلام اور حسن محمود نے 2،2 وکٹیں حاصل کی ہیں۔