فرانسیسی تاریخ کا اہم موڑ
پیرس (منیر احمد ملک )
فرانس کے سابق صدر نِکولا سرکوزی کو جیل کی سزا سنائے جانے کے بعد آج انہیں پیرس کے جنوب میں واقع تاریخی “لا سانتے جیل” (La Santé Prison) منتقل کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ فرانس کی پانچویں جمہوریہ کے پہلے سابق صدر بن گئے ہیں جنہیں عملی طور پر قید کی سزا دی گئی ہے — یہ ملک کی سیاسی تاریخ کا ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، نِکولا سرکوزی کو پانچ سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ 2007 کی صدارتی مہم کے دوران انہوں نے مرحوم لیبیائی رہنما معمر قذافی سے غیر قانونی انتخابی فنڈز حاصل کیے۔
🏛️ قید کا مقام اور انتظامات
نِکولا سرکوزی کو پیرس کے جنوب میں واقع “لا سانتے جیل” میں رکھا گیا ہے، جو 1867 میں تعمیر کی گئی ایک تاریخی جیل ہے۔ یہ جیل ماضی میں کئی معروف شخصیات کے قید خانے کے طور پر جانی جاتی ہے، جن میں مشہور فرانسیسی شاعر گیوم اپولینیر بھی شامل ہیں، جنہوں نے یہاں قید کے دوران ایک نظم تخلیق کی تھی۔
2014 سے 2019 تک اس جیل کی مکمل تزئین و آرائش کی گئی، تاکہ اسے جدید سہولتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔
🔒 سرکوزی کے لیے حفاظتی انتظامات
ذرائع کے مطابق سابق صدر سرکوزی کو تحفظ کی خاطر علیحدہ سیل میں رکھا گیا ہے۔
ان کے سیل کا رقبہ 9 مربع میٹر ہے، جس میں بیڈ، شاور، ٹوائلٹ، چولہا اور میز شامل ہیں۔
انہیں ٹی وی اور ریفریجریٹر رکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
فون کالز صرف منظور شدہ نمبروں پر ممکن ہوں گی۔
انہیں ہفتے میں تین ملاقاتوں کی اجازت دی گئی ہے۔
تمام قیدیوں کی طرح وہ روزانہ ایک گھنٹہ واک یا ورزش کر سکیں گے۔
🧍♂️ تحفظ کے لیے خصوصی سیکیورٹی
ذرائع کا کہنا ہے کہ نِکولا سرکوزی جب بھی اپنے سیل سے باہر نکلیں گے، ان کے ہمراہ تین محافظ موجود ہوں گے۔
⚖️ فرانسیسی حکومت کا مؤقف
فرانسیسی وزیرِ انصاف جیرالڈ دارماناں نے اعلان کیا ہے کہ وہ خود لا سانتے جیل کا دورہ کریں گے تاکہ سابق صدر کی سلامتی، سہولتوں اور قید کی حالت کا جائزہ لے سکیں۔
یہ واقعہ فرانسیسی سیاسی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرتا ہے، جہاں ایک سابق صدر کو نہ صرف عدالتی فیصلے کے تحت سزا دی گئی بلکہ انہیں حقیقی معنوں میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔