ساڑھی ہماری مشترکہ ثقافت، کسی سرحد کی ملکیت نہیں، مس یونیورس پاکستان روما ریاض

تھائی لینڈ (ویب ڈیسک )

مس یونیورس پاکستان روما ریاض کا کہنا ہے کہ ساڑھی جنوبی ایشیا کا مشترکہ ثقافتی ورثہ ہے، کسی ایک ملک یا سرحد کی ملکیت نہیں۔

تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں ہونے والے عالمی مقابلۂ حسن مس یونیورس 2025 میں پاکستان کی نمائندہ روما ریاض نے ساڑھی پہننے پر تنقید کرنے والوں کو دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ساڑھی ہماری وادیٔ سندھ کی سرزمین سے جنم لینے والی روایت ہے، اور یہ لباس اتنا ہی پاکستانی ہے جتنا شلوار قمیض۔

روما ریاض نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ساڑھی اُس وقت سے موجود ہے جب جنوبی ایشیا کی سرحدیں وجود میں نہیں آئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ “یہ لباس ہمارے آباؤ اجداد کی مٹی سے اٹھا، اور آج بھی ہماری خواتین کے لباس اور ثقافت کا حصہ ہے۔”

رپورٹ کے مطابق، روما ریاض نے تھائی لینڈ میں ایک تقریب کے دوران پاکستانی ڈیزائنر کنول ملک کی تیار کردہ چاندی کی ساڑھی زیبِ تن کی تھی۔
اگرچہ ساڑھی کو بعض لوگ بھارتی لباس سمجھتے ہیں، لیکن روما ریاض نے واضح کیا کہ ساڑھی پاکستانی خواتین کی طویل ثقافتی روایت کا حصہ ہے — چاہے وہ پرانی خاندانی تصاویر ہوں، فلمی پریمیئرز ہوں یا ملکی تقاریب۔

انہوں نے اپنے بیان کے ساتھ 1969 کے ایک اخباری تراشے اور اردو میگزینز کی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں پاکستانی خواتین ساڑھی پہنے نظر آ رہی ہیں۔
روما ریاض نے نصرت بھٹو اور گلوکارہ مالا بیگم جیسی شخصیات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھی ہمیشہ وقار، نسوانیت اور ذہانت کی علامت رہی ہے۔

روما ریاض نے کہا کہ وہ اپنی پہنی ہوئی ساڑھی کو پاکستانی ہنر، ڈیزائنرز کی مہارت، اور اُن خواتین کے لیے خراجِ تحسین سمجھتی ہیں جو روایت کو جدید انداز میں زندہ رکھتی ہیں۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ اپنی ثقافت کو کسی کے کہنے پر مٹنے نہیں دیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں