اگست میں 60 فیصد کمی ریکارڈ
برلن (مہوش ظفر )
جرمنی میں پناہ گزینوں کی درخواستوں میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔ وزارتِ داخلہ کے مطابق اگست 2025 میں نئی پناہ کی درخواستوں کی تعداد صرف 7 ہزار 803 رہی، جو گزشتہ سال اگست کے 18 ہزار 427 کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد کم ہے۔
یہ بڑی کمی چانسلر فریڈرش مرز کی سخت امیگریشن پالیسیوں کا نتیجہ بتائی جا رہی ہے۔ مرز نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سرحدی کنٹرول مزید سخت کر دیے ہیں اور جرائم پیشہ تارکینِ وطن کو افغانستان سمیت دیگر ممالک واپس بھیجا جا رہا ہے۔
وزارتِ داخلہ نے ان اعداد و شمار کو حکومت کی نئی پالیسیوں کی کامیابی قرار دیا ہے۔ وزیرِ داخلہ الیگزینڈر ڈوبرنڈٹ نے کہا ہے کہ اب جرمنی یورپی سطح پر بھی قوانین کو مزید سخت کرنے کے لیے کام کرے گا تاکہ مہاجرین کے دباؤ کو مزید کم کیا جا سکے۔
اعداد و شمار کے مطابق یہ رجحان صرف اگست تک محدود نہیں۔ جولائی میں بھی جرمنی میں پناہ کی درخواستیں گزشتہ سال کے مقابلے میں آدھی سے کم رہیں۔ رواں سال کے پہلے سات ماہ میں مجموعی طور پر 70 ہزار 11 درخواستیں دائر ہوئیں، جو 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں تقریباً نصف ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جرمنی یورپ میں امیگریشن پالیسی کو نئی سمت دینے کی طرف بڑھ رہا ہے اور مستقبل قریب میں مزید سخت قوانین متعارف کرائے جا سکتے ہیں۔