ویانا (محمد عامر صدیق)
چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ آسٹریا پروفیسر مسرت شوکت اعوان کی سربراہی میں بھارتی سفارت خانہ ویانا کے سامنے 27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے تاریخ 25 اکتوبر بروز ہفتہ بوقت 4:00 چار بچے سہ پہر مقام برٹ کا رایان پلاٹس 4- کارلز پلتز پر احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا. بھارت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف اور کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پاکستانی و کشمیری کمیونٹی انڈین سفارت خانہ کے سامنے بڑی بھرپور تعداد میں جمع ہوئے۔اس موقع پر مظاہرین نے بینرز،کشمیری جھنڈے اور پاکستان جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جس میں نمایاں پیغامات تھے کہ کشمیر میں ظلم و ستم کو ختم کیا جائے۔
چیئرمین کشمیر فریڈم فرنٹ آسٹریا پروفیسر مسرت شوکت اعوان نے اس موقع پر پاکستان اور بھارت کی جنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا بھارت نے پورے خطے پر جنگ مسلط کی ، پاکستان نے ثابت کر دیا کہ عزت اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، بھارتی جارحیت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا گیا،پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے 6 جنگی طیارے گرائے۔مستقبل میں بھی کوئی جارحیت کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ہم افغانستان کو بھی بتانا چاہتے ہیں کہ وہ بھارت کے پیچھے لگ کر اپنے مسلمان بھائیوں اور پاکستان میں دہشت گردگی کو ختم کرے۔ افغانستان میں نگراں حکومت طالبان کی ہے اور افغانستان کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردگی پھیلائی جا رہی ہے ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ کشمیر پاکستان کی شاہ رگ ہے۔ جب تک کشمیریوں کی ازادی نہیں ہوتی ہمارے احتجاج جاری رہیں گے۔ پاکستانی حکومت کی یہ ٹپلومیسی پالیسی میں اب شامل ہے کہ کشمیری عوام کے ساتھ ہمیشہ پاکستان کھڑا ہے۔
ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ میخائل پروٹسٹنٹ نے کہا کہ ہندوستان بھر میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں ہندوستان کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کے بی جے پی/آر ایس ایس کے منصوبے کا خمیازہ بھگت رہی ہیں۔ اسی طریقے سے فلسطین میں جس طریقے سے اسرائیل دہشت گردگی پھیلا رہا ہے اور مظلوموں کا قتل کر رہا ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ IIOJK کے لوگوں کی حمایت میں آواز اٹھائے جنہیں حق خود ارادیت سے محروم کر دیا گیا ہے۔ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ ایک ہی ہے۔ جہاں پر جانوں کا ضیا اور ظلم و ستم ہو رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں فلسطین اور کشمیر کی ازادی جلد سے جلد ہو تاکہ وہاں جو خون ریزی ہو رہی ہے وہ بند ہو۔
اظہر شاہ اور الحاج خواجہ نسیم کا کہنا تھا۔ بھارت نے غیر قانونی اقدامات کے ذریعے اپنی مسلح افواج کے ذریعے نہتے کشمیریوں پر اپنے نام نہاد آئین کے نام پر تسلط قائم کرنے کی شیطانی کوشش کو اپنایا ہوا ہے۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں، سویلین آبادی پر بھارت کی اشتعال انگیز کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کی توجہ دلوانا چاہتے ہیں کہ کشمیر عوام سات دہائیوں سے بھارتی تسلط میں محصور ہیں اور حق خود ارادیت کے لیے 7 دہائیوں سے جدو جہد کر رہے ہیں، خواتین اور بچوں سمیت کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے تشبیہ دینے کی کوشش دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتی اور کئی دہائیوں پر محیط ہندوستانی جبر کشمیریوں کی آزادی سے محبت کو بجھانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔
پاکستان IIOJK کے عوام کی ہر طرح کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، انہوں نے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور تسلط پسندانہ عزائم کا بھی حوالہ دیا، جو جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کے لیے پرعزم ہے۔
مقررین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان کی ہندو انتہا پسند بی جے پی/آر ایس ایس حکومت پالیسیوں کے ذریعے نسلی فاشسٹ ایجنڈے کو نافذ کرنے پر تلی ہوئی ہے جس کا مقصد IIOJK کی آبادیاتی ساخت کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنا اور اس کی الگ شناخت کو مٹانا ہے۔












