روم: 23 سالہ لڑکی کا الزام، ہسپتال میں ٹیکنیشن کی نازیبا بات پر احتجاج

روم (راجہ ذوالفقار علی )

اٹلی کے دارالحکومت روم کے مشہور پولیکلنیکو امبرتو اوّل اسپتال میں ایک 23 سالہ لڑکی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا باعث بن گیا۔

متاثرہ لڑکی مارزیا سارڈو نے ایک ویڈیو میں آبدیدہ ہو کر بتایا کہ 21 اگست کو وہ اسپتال میں سی ٹی اسکین (TAC) کروانے گئی تھی، جہاں ایک ٹیکنیشن نے اس سے نازیبا جملہ کہا۔

واقعے کی تفصیل:
لڑکی کے مطابق، ٹیکنیشن نے اسکین سے قبل زیورات اور ماسک اُتارنے کو کہا۔ جب لڑکی نے استفسار کیا کہ کیا اسے برا کا بھی اتارنا ہوگا کیونکہ اس میں بھی لوہا موجود ہے؟ تو جواب میں ٹیکنیشن نے کہا:
“نہیں، اس کی ضرورت نہیں ہے۔”

مگر اسی لمحے اُس نے اپنے ساتھی مرد عملے کی طرف دیکھتے ہوئے ہنستے ہوئے کہا:
“لیکن اگر تم برا بھی اُتار دو تو ہم سب خوش ہو جائیں گے۔”

یہ جملہ سن کر لڑکی شدید دکھی ہوگئی۔

🔹 متاثرہ لڑکی کا ردعمل:
مارزیا نے ویڈیو میں کہا:
“میں یہاں علاج کے لیے آئی تھی، میں بیمار تھی اور سات گھنٹے سے اسپتال میں انتظار کر رہی تھی۔ یہ جگہ محفوظ ہونی چاہیے تھی مگر یہاں بھی خواتین کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم ہر روز ایسی باتیں سنتے ہیں اور جب احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں ہی ‘پاگل’ یا ‘زیادہ سنجیدہ’ کہا جاتا ہے۔”

اس نے اعلان کیا کہ وہ اس رویے کے خلاف باضابطہ شکایت درج کرائے گی تاکہ مستقبل میں خواتین کو ایسے رویے سے بچایا جا سکے۔

🔹 سوشل میڈیا پر ردعمل:
لڑکی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نازیبا تبصروں اور ان پیغامات کو بھی شیئر کیا جن میں بعض لوگ اس واقعے کو محض “مذاق” قرار دے کر نظرانداز کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
مارزیا نے اس ذہنیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے “مذاق” خواتین کے خلاف بدسلوکی کو معمول بنانے کی کوشش ہیں۔

فی الحال ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں