روم (ویب ڈیسک )
اٹلی کے شہر ٹریئسٹے میں پولیس نے ایک 25 سالہ پاکستانی شہری کو دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار کر لیا۔ حکام کے مطابق ملزم مختلف آن لائن پلیٹ فارمز پر جہادی نظریات سے متاثرہ مواد تلاش اور شیئر کرتا تھا اور اس کے متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کافی تعداد میں فالوورز بھی موجود تھے۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم کئی بار عالمی دہشت گرد تنظیموں کے لیے ہمدردی اور وفاداری کا اظہار کر چکا ہے اور کھلے عام یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ داعش (ISIS) کا رکن ہے۔ اس نے حالیہ دنوں میں آن لائن اسلحہ خریدنے کی کوشش کی اور گھریلو ساختہ دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کی تکنیک سیکھنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی۔
پولیس کے مطابق ملزم پر درج ذیل سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں:
دہشت گردی کی سازش (بین الاقوامی دہشت گردی سمیت)
دہشت گردی کی کارروائیوں کی تیاری اور تربیت
جرائم پر اکسانا
دہشت گردی کے جرائم کی کھلم کھلا حمایت
اور یہ سب کچھ آن لائن اور الیکٹرانک ذرائع سے سرانجام دینا۔
یہ کارروائی کارابینیری کی خصوصی آپریشنل یونٹ ROS نے کی، جس میں ٹریئسٹے صوبائی کمانڈ اور 13ویں رجمنٹ فریولی وینیزیا جیولیا کی ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔ کارروائی ڈسٹرکٹ اینٹی مافیا ڈائریکٹوریٹ کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی۔
پراسیکیوٹر آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں چیف پراسیکیوٹر پاتریتزیا کاستالدینی نے بتایا کہ ملزم کے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے گئے ویڈیوز زیادہ تر پروپیگنڈا پر مبنی اور بعض نہایت ہولناک نوعیت کے تھے، جن میں براہِ راست قتل کے مناظر بھی شامل تھے۔ ملزم اپنے فالوورز کو یہ ویڈیوز دوبارہ شیئر کرنے کی ترغیب دیتا اور ان کے لنکس بھی فراہم کرتا تھا۔