روم (راجہ ذوالفقار علی )
یورپ میں سرحدی نگرانی کا ایک نیا نظام نافذ ہونے جا رہا ہے۔ 12 اکتوبر 2025 سے شینگن ممالک میں “ایٹری/ایگزٹ سسٹم” (Entry/Exit System – EES) کا آغاز ہو گا۔ یہ جدید ڈیجیٹل نظام غیر یورپی شہریوں کی آمد و رفت کا مکمل ریکارڈ رکھے گا۔
یورپی حکام کے مطابق، EES پرانے پاسپورٹ اسٹیمپ کے نظام کی جگہ لے گا۔ اس کے ذریعے مسافروں کا نام، تاریخ پیدائش، پاسپورٹ کی تفصیل، انٹری و ایگزٹ کا مقام اور تاریخ درج کی جائے گی۔ مزید برآں، فنگر پرنٹس اور چہرے کی تصویر بھی محفوظ کی جائے گی، جو تین برس تک ریکارڈ میں موجود رہے گی۔
ابتدائی طور پر یہ نظام مرحلہ وار شروع ہوگا اور اپریل 2026 تک شینگن کی تمام بیرونی سرحدوں پر مکمل طور پر فعال ہوگا۔ اس کا مقصد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی نشاندہی، شناختی جعل سازی کی روک تھام اور سرحدی سیکیورٹی کو بہتر بنانا ہے۔
یورپی کمیشن کے مطابق، اس نئے نظام سے مسافروں کے سفر کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے گا، تاہم ابتدائی مرحلے میں طویل قطاروں اور تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر پہلی بار داخل ہونے والے مسافروں کو فنگر پرنٹس اور چہرے کا اندراج لازمی طور پر کرانا ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی اگرچہ کچھ مشکلات پیدا کرے گی، لیکن مستقبل میں یورپی سفر کو زیادہ محفوظ اور منظم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔