ویب ڈیسک
اسلام کی بقا کیلئے 1400 سال قبل کربلا کے میدان میں جام شہادت نوش کرنیوالے نواسہ رسول اور مولا علی کے فرزند حضرت امام حسین علیہ السلام اور کے ساتھیوں کی یاد میں جامعہ فیضان غوث اعظم میں محفل ذکر و نعت کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر دعوت اسلامی کے مبلغ مولانا اسید رضا عطاری نے خصوصی خطاب میں فلسفہ شہادت بیان کیا، جبکہ مولانا قاری غلام یٰسین رضا عطاری اور قاری محمد زاہد عطاری نے ثناء خوانی کی سعادت حاصل کی، پروگرام میں اٹلی بھر سے پاکستانی کیمونٹی کی سیاسی، سماجی و دینی تنظیموں کی نمائندہ سرکردہ شخصیات چوھدری امجد حسین رولیہ, قاری غلام یٰسین رضا عطاری، قاری محمد وقاص عطاری، محمد عمران مغل، چوھدری محمد بوٹا رانجھا، رانا فضل عباس، اظہر اقبال گوندل آف کھاریاں، چوھدری نثار احمد رولیہ، چوھدری دلشاد حسین چھنی، چوھدری اسجد علی چنڈالہ، چوھدری امجد مہدی ماجرہ، حاجی محمد رفیق، چوھدری شہزاد مشتاق بنیاں، چوھدری امجد کالس آف پنڈی چک، چوھدری مدثر اقبال رولیہ، چوھدری محمد اقبال امرہ، چوھدری ہارون احمد پسوال، چوھدری شاہ زیب اقبال مانگٹ، محمد بوٹا آف موسا کمالا، چوھدری تصور نواز گورسی چنڈالہ، چوھدری افتخار احمد گلیانہ، چوھدری خرم شہزاد نمبردار آف دتیوال، چوھدری سجاد احمد گلیانہ، چوھدری افتخار احمد چیمہ، حاجی خادم علی، چوھدری قیصر محمود اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر دودھ کی سبیل کے علاوہ لنگر حسینی کا وسیع پیمانے پر اہتمام کیا گیا تھا۔