تحریر : عمران مزمل
سوئٹزرلینڈ کے تعلیمی سسٹم کو دنیا میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور کسی بھی معاشرے کی ترقی اس کے تعلیمی نظام سے جڑی ہوتی ہے اسطرح سوئٹزرلینڈ کی ترقی میں بھی ان کے تعلیمی نظام نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔ سوئٹزر لینڈ نے اپنے بہترین تعلیمی نظام کی بدولت ایسے ایسے ہیرے پیدا کیے جنہوں نے ہر میدان میں اپنا لوہا منوایا اگر سائنسی دنیا کی بات کی جائے تو ایسے سائنسدان پیدا کیے جنہوں نے اپنی تحقیق اور ایجادات سے دنیا کی سوچ کے محورکو یکسر تبدیل کردیا بلکہ یہ کہنا چاہیے کائنات کے حقیقی وجود کو اپنی تحقیق سے ثابت کر دیا. البرٹ سٹائن، مارسیل گروسمان ، البرٹ ہوفمان، ولادیمیر پریلوگ، آموس بیروچ، ایڈورڈ کوفلر، رچرڈ ارنسٹ اور بہت سارے ایسے نام جنہوں نے مختلف سائنسی شعبہ جات می اپنی ریسرچ سے دنیا کی سمت ہی تبدیل کر دی. سوئٹزرلینڈ دنیا میں ریسرچ اور ڈویلپمنٹ میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے. انجینرنگ اور ٹیکنالوجی کا اگر آپ بغور جایزہ لیں تو آپ کو سوئس کی بنائی ہوئی گھڑیوں میں بہترین انجینرنگ کا کمال نظر آۓ گا کس قدر مہارت کوالٹی ، خوبصورت ڈیزائن اور بہترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
اب بات کرتے ہے سوئٹزر لینڈ کے تعلیمی نظام پر یہ کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟
سوئس تعلیم کی ایک پہچان اس کا دوہرا نظام تعلیم ہے۔ آپ پیشہ ورانہ اسکول کے ساتھ ساتھ اپنے من پسند شعبہ میں ہنر بھی سیکھ سکتے ہیں ۔ یہی وہ وجہ ہے سوئٹزرلینڈ پیشہ ورانہ قابلیت کے ساتھ ہنر مند کارکن بھی پیدا کرتا ہے اس نقطہ نظر کا مقصد تھیوری اور پریکٹیکل کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ طلباء جاب اور پیشہ ورانہ دنیا کے تقاضوں کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں۔
سوئٹزر لینڈ نظام تعلیم کا سب سے اہم جزو ، تنقیدی سوچ، مسائل کو حل کرنے، اور خود ہدایت سیکھنے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں ٹوٹل چھبیس کنٹون ہیں اور ہر کنٹون پر لازم ہوتا ہے وہ سوئس میں رہنے والے ہر بچے کو لازمی تعلیم مہیا کرے جو گیارہ سال تک ہوتی ہے ۔ لازمی تعلیم کے بعد سوئس کنفیڈریشن اور کنٹون بچوں کی مزید تعلیم کیلئے مل کر کام کرتے ہیں۔
علاقے کے لحاظ سے تدریس کی زبان جرمن، فرانسیسی، اطالوی یا رومانش ہوتی ہے۔ روایتی طور پر سوئٹزرلینڈ میں زبان سیکھنا اہم ہے۔ طلباء اپنے لازمی تعلیمی سالوں کے دوران سوئٹزرلینڈ کی دوسری سرکاری زبان کے ساتھ ساتھ انگریزی بھی سیکھتے ہیں۔
سوئس تعلیمی نظام کو تین درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے پرائمری، سیکنڈری اور پیشہ وارانہ ۔ سوئس تعلیم نظام کے اصولوں کے مطابق بچوں کی تعلیم کا آغاز چار سال کی عمر میں شروع ہو جاتا ہے بچوں کو کنڈر گارڈرن میں داخل کروا دیا جاتا ہے۔ لازمی تعلیم پرائمری لیول اور لوئر سیکنڈری لیول پر مشتمل ہوتی ہے اور عام طور پر 15 سال کی عمر تک مکمل ہو جاتی ہے۔
لوئر سیکنڈری لیول تعلیم مکمل کرنے کے بعد بچوں کے پاس دو راستوں میں ایک کا انتخاب ضروری ہوتا ہے۔
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے یہ دو راستے کیا ہیں اور کیا ان کا انتخاب سٹوڈنٹ کی کار کردگی کے ساتھ منسلک ہےاس کا جواب ہے ہاں بلکل سوئس تعلیمی نظام میں سٹوڈنٹ کی کار کردگی کو جانچنے کیلئے گریڈ سسٹم ایک سے چھ تک موجود ہے ۔
جن سٹوڈنٹس کے گریڈ ساڑھے چار سے چھ کے درمیان ہوتے ہیں ان کو بہترین سٹوڈنٹس گردانہ جاتا ہے اور ان کو پروفیشنل کٹیگری میں رکھا جاتا ہے۔
وہ دو راستے کونسے ہیں جن میں نے ایک کا انتخاب ضروی ہوتا ہے
ووکیشنل ایجوکیشنل ٹریننگ اس کو VET کے نام سے پکارا جاتا ہے اس کیٹگری میں ان سٹوڈنٹس کو بھجا جاتا ہے جن کے گریڈ چار سے کم ہوتے ہیں ۔ یہ
اعلی ثانوی سطح بنیادی پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت (VET) یا عام تعلیمی راستے پر مشتمل ہے۔ VET کو ‘دوہری’ نظام کہا جاتا ہے، جس میں پیشہ ورانہ کلاس روم کی تعلیم اور پریکٹیکل تربیت دونوں کو ملایا جاتا ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں دو تہائی نوجوان اس طرح کی اپرنٹس شپ کا انتخاب کرتے ہیں۔ ہفتہ میں دو سے تین دن اسکول کیا جاتا ہے اور دو دن پریکٹیکل کام کے لئے مختص ہوتے ہیں۔یہ راستہ پیشہ ورانہ قابلیت کے ساتھ ہنر مند کارکن پیدا کرتا ہے جو درحقیقت سوئٹزرلینڈ میں سکل ورکر کی طلب کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ سوئس تعلیمی نظام اور کمپنیز سٹوڈنٹس کو گہری مہارت اور انتظامی تربیت فراہم کرتا ہے۔ اسے پیشہ ورانہ تربیت کا سنہری معیار بھی کہا جاتا ہے۔
ووکیشنل ایجوکیشنل ٹریننگ چار سال پر محیط ہوتی ہےجس میں آپ کارپینٹر، سینٹری، کنسٹرکشن ، اور دیگر شعبہ جات شامل ہیں اور اگر کوئی سٹوڈنٹس آگے پڑھنا چاہیے تو مخلتف کورسز کر کے بیچلر ، ماسٹر پروگرام میں داخلہ لے سکتا ہے لیکن اس کیلئے سٹوڈنٹس کو بہت زیدہ محنت کرنی پڑتی ہے اور PET سٹوڈنٹس کی نسبت زیدہ وقت درکار ہوتا ہے۔
سوئس بکلوریٹ تعلیم آپ کو ملک کی کسی بھی تعلیمی یونیورسٹی میں براہ راست لے جاتا ہے۔
سوئٹزر لینڈ کا گریڈ سسٹم بہت سحت ہیں اور بہت کم سٹوڈنٹس یونیورسٹی تک پہنچ پاتے ہیں۔
پروفیشنل ایجوکیشنل ٹریننگ (PET)
ان سٹوڈنٹس کے لئے ہے جن کے گریڈ ساڑھے چار سے چھ کے درمیان ہوتے ہیں۔ ان تمام سٹوڈنٹس کو جمنازیم یا
بکلوریٹ اسکول یا اپر سیکنڈری خصوصی اسکول میں تعلیم دی جاتی ہے اور وہاں سے سٹوڈنٹ اپنے شعبہ کا انتخاب کرتا ہے ۔ PET طلباء کو ایک مخصوص پیشے کے لیے تیار کرتا ہے اور سٹوڈنٹس کو بہترین کورسز بھی پیش کرتا ہے جو مزید تربیت لینا چاہتے ہیں یا اپنے شعبے میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کو اپلائیڈ سائنسز کی یونیورسٹیاں، ٹیچر ٹریننگ کالجز، فیڈرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹیاں تک رسائی دی جاتی ہے۔ یہ تمام ادارے سٹوڈنٹس کو کورسز کی ایک وسیع رینج پیش کرتی ہیں۔
سوئٹزرلینڈ میں تعلیم بنیادی طور پر کنٹون کی ذمہ داری ہے، 2009 میں ایک تعلیمی معاہدے طے پایا جس کے مطابق سوئٹزر لینڈ کے تمام اسکولوں کے نظام کو ایک دوسرے سے ہم آہنگ اور جوڑنا تھا ۔ اس ہم آہنگی کے باوجود، کنٹون کے تعلیمی نظاموں میں نمایاں فرق موجود ہے۔ سوئٹزر لینڈ کے تعلیمی نظام کو براہ راست وفاقی حکام کنٹرول کرتے ہیں۔
سوئٹزرلینڈ میں اعلی معیار کی یونیورسٹیز ہیں اور ان اعلیٰ تعلیمی ادارں کے بیچلر، ماسٹر اور ڈاکٹریٹ سطح کے پروگرامز اور ڈگری کو بین الاقوامی دنیا میں قبول اور مانا جاتا ہے۔ ۔
ہائی اسکولوں میں عام طور پر داخلے کے سخت تقاضے ہوتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کچھ کنٹون میں بچے 12 سال کی عمر میں ہی ہائی اسکول میں درخواست دے سکتے ہیں (اسی طرح ہائی اسکول میں لوئر اور اپر سیکنڈری دونوں طرح کی تعلیم حاصل کریں)۔
اس سطح کے بعد یہ سب کچھ زیادہ پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ لیکن نظام کی خوبصورتی اس کی لچک میں مضمر ہے۔
سوئٹزر لینڈ کے تعلیمی نظام کو سمجھنے کیلئے ہم گراف کا استعمال کرتے ہیں۔ گراف میں گرے لائن کا مطلب آپ کو یونیورسٹیز تک جانے کیلئے اضافی کورس کرنے پڑتے ہیں۔
اگر آپ فیڈرل ووکیشنل بکلوریٹ کرتے ہیں، تو آپ یونیورسٹی کے ٹریک پر بھی جا سکتے ہیں۔ یہ آپ کو ایک یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز میں لے جائے گا، سوئٹزرلینڈ کی زیادہ صنعت پر مبنی یونیورسٹیز ہیں ۔ اگر آپ ایک اضافی امتحان دیتے ہیں، “passerelle”، تو آپ اکیڈمک یونیورسٹی جا سکتے ہیں۔
بصورت دیگر، عمومی تعلیمی ٹریک آپ کو یونیورسٹی کے لیے تیار کرتا ہے، حالانکہ صرف سوئس بکلوریٹ ہی آپ کو ملک کی کسی بھی تعلیمی یونیورسٹی میں براہ راست لے جاتا ہے۔
سوئٹزر لینڈ اسکول میں تارکین وطن کے بچوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی بنیادی وجہ والدین کا سوئس کے تعلیمی نظام سے ناواقفیت کہا جا سکتا ہے۔
ہر اسکول میں بچوں کے گروپ تشکیل دیے جاتے ہیں اور اکثر و اوقات دیکھا گیا ہے بہت زیدہ تارکین وطن بچوں کو ایک گروپ میں رکھا جاتا ہے جس کا نقصان یہ ہوتا ہے بچوں کی صلاحتیں اس طرح ابھر کے نہیں آتی اور بچوں کے اندر احساس محرومی کا احساس پیدا ہوتا ہے اور بچے ذہنی طور پر تسلیم کر لیتے ہیں شائد ان کے اندر وہ قابلیت نہیں جو سوئس کے بچوں میں ہے۔ عموما غیر ملکی بچوں کو سسٹم سے ہم آہنگ ہونے کے لئے ایکسٹرا کورس بھی کرنے پڑتے ہیں بلکہ کرواے جاتے ہیں۔
غیر ملکی بچوں کا دوسرا اہم مسلہ سوئس کے کلچر اور ثقافت کو اپنانا بہت بڑا چیلنج تصور کیا جاتا ہے اور اس کی بھی بنیادی وجہ والدین ہوتے ہیں جو مختلف بیک گراؤنڈ اور کلچر سے آتے ہیں۔
یہاں سٹوڈنٹ کی اسٹڈی کے ساتھ ان کی سوشل ایکٹیویٹی پربھی مسلسل نظر رکھی جاتی ہے اور یہ بچوں کے گریڈ میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔