ایران (ویب ڈیسک )
یہ اطلاع ملی کہ نصراللہ نے حارۃ حریک میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں قدم رکھا تاکہ کچھ قائدین کے ساتھ ملاقات کرے۔
ہیڈکوارٹر 14 منزلوں پر مشتمل تھا جو زمین کے نیچے تھیں، اور اس کے اوپر ایک رہائشی عمارت تھی۔
ایک خاص لمحہ جسے “سنہری لمحہ” کہا گیا، اس وقت ایک “ایف-35” طیارہ مشن کے لئے بھیجا گیا۔
طیارے نے 10 ایم کے 84 بم پھینکے، ہر ایک کا وزن 2000 پاؤنڈ تھا، اور یہ بم 50 سے 70 میٹر تک زیر زمین محفوظ شدہ مقامات کو توڑنے کی صلاحیت رکھتے تھے، مزید یہ کہ وہ ایسے ارتعاشات پیدا کرتے ہیں جو زمین کے نیچے ہدف کے ارد گرد زندگی کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس حملے نے پوری عمارت کو منہدم کردیا اور اس جگہ پر ایک بڑا گڑھا پیدا کردیا۔
اگر اس جنگ کا کوئی اور نام ہوتا، تو یہ مصنوعی ذہانت کی جنگ کہلاتی۔