جمرود (اقرار احمد )
خیبر : یہ21ویں صدی میں دنیا چاند تک پہنچ گئی ہے لیکن پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع خیبر کے ضلع جمرود اور لنڈی کوتل کے درمیان کچھ لوگ آج بھی غاروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
یہ حالت ان لوگوں پر اس وقت آئی جب دہشتگردی کے خلاف وادی تیراہ میں ہونے والی فوجی کارروائی کے دوران کوکی خیل قبیلے کے افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے۔
“سور کمر” کے پہاڑوں میں پناہ لینے والے یہ لوگ آج بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
بابا جی جو اس قبیلے کے بزرگ ہیں 39 نیوز ایچ ڈی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں یہاں دس سال ہوگئے ہیں پہاڑوں کی غاروں میں رہتے ہیں۔ سردیوں میں پلاسٹک کے پردے لگا کر خود کو بچاتے ہیں، جبکہ تیراہ میں ہمارا سب کچھ تھا، مزدوری بھی، پانی بھی، لیکن یہاں کچھ نہیں ہے۔
یہ غریب مکینوں کی زندگیاں انتہائی محرومیوں میں گزر رہی ہیں۔ خواتین اور بچوں کو صحت کے شدید مسائل کا سامنا ہے، طبی سہولیات کا فقدان ہے، اور کئی بیماریوں کا علاج ایک گولی تک محدود ہے۔ یہاں تک کہ بچوں کی پیدائش بھی انہی غاروں میں ہوتی ہے۔
تعلیم کی صورتحال اور بھی مایوس کن ہے، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے یہاں لڑکیوں کی تعلیم کا کوئی انتظام نہیں، اور سڑکوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے سکول جانا بھی انتہائی مشکل ہے۔ عمائدین کا مطالبہ ہے کہ جب تک ان کی واپسی ممکن نہ ہو، حکومت انہیں کوئی بہتر متبادل فراہم کرے تاکہ وہ عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔